اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی، مرکزی مجلس عاملہ نے حکومت کے ساتھ اتحاد پر تفصیلی غور کیا۔ذرائع کےمطابق اجلاس میں حکومت سے اتحاد کے خاتمے کا مطالبہ سامنے آ یا۔ پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عامہ نے آصف زرداری کی درخواست پر مطالبات پورے کرنے کیلئے حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دینے کی منظوری دیدی۔
ذرائع کے مطابق سی ای سی اراکین وفاق، پنجاب حکومت،ن لیگ کے رویئے پر کھل کر برسے ، اجلاس میں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے اراکین نے جذباتی گفتگو کی اور کہا کہ پارٹی قیادت حکم دے وفاق، پنجاب میں ن لیگ کو تگنی کا ناچ نچا دیں، ن لیگ بار بار کی سیاسی ٹھوکروں کے باوجود کچھ نہیں سیکھ سکی، پی پی قیادت چٹکی بجا کر وفاق، میں حکومت گرا سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق سی ای سی نے جماعت، قیادت کی عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کےعزم کااعادہ کیا ، پی پی اوربلاول بھٹو کی عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں، اتحاد پیپلزپارٹی نہیں ن لیگ کی ضرورت ہے۔ آصف زرداری، بلاول بھٹو نے سی ای سی کو حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی ۔
سی ای سی اجلاس میں حکومتی اتحاد سے نکلنے کا مطالبہ خیبرپختونخوا، پنجاب کے اراکین نے کیا، اراکین نے کہا کہ حکومت سے اتحاد پیپلز پارٹی کیلئے سیاسی خودکشی سے کم نہیں ہے، پیپلزپارٹی قیادت حکومت میں باضابطہ شامل ہو یا اتحاد ختم کرے۔ آصف زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نے تحفظات دور کرنے کا یقین دلایا ہے، پاور شئیرنگ فارمولہ پر عملدر آمد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، وزیراعظم نے تحریری معاہدہ پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت کو مطالبات پورا کرنے کیلئےایک ماہ مہلت دی جانی چاہئے۔ آصف زرداری کی درخواست پر سی ای سی نے حکومت کو مہلت کی منظوری دی۔