اسرائیل نے مشرقی لبنان پر حملوں کی ایک نئی لہر شروع کر دی

Table of Contents


اسرائیل نے نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کے باوجود لبنان پر بارہا بمباری کی ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

اسرائیل نے جمعرات کے روز مشرقی لبنان کے پہاڑی علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے۔  اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے ٹھکانے نشانہ بنائے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ’اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیقاع کے علاقے میں واقع مشرقی پہاڑی سلسلے پر شدید فضائی حملوں کی ایک سیریز شروع کی۔‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے شمال مشرقی لبنان کے علاقے ہرمل  کی پہاڑیوں پر بھی دو حملے کیے۔
دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے مشرقی اور شمالی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جن میں ’ایک فوجی کیمپ اور میزائل تیار کرنے کی فیکٹری‘ شامل ہیں۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ’بیقاع میں کئی دہشت گرد اہداف پر حملہ کیا، جن میں ایک کیمپ بھی شامل ہے جہاں حزب اللہ کے جنگجوؤں کی تربیت کی جاتی تھی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ایک ایسے مقام پر بھی حملہ کیا گیا جو درست نشانہ لگانے والے میزائلوں کی تیاری کے لیے استعمال ہوتا تھا۔‘
اس کے علاوہ ’شمالی لبنان کے علاقے شربین  میں حزب اللہ کی ایک عسکری تنصیب کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل نے نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کے باوجود لبنان پر بارہا بمباری کی ہے۔ یہ جنگ بندی حزب اللہ کے ساتھ ایک سال سے زائد عرصے تک جاری کشیدگی اور دو ماہ کی کھلی جنگ کے خاتمے کے بعد عمل میں آئی تھی۔
معاہدے کے تحت، اسرائیلی افواج نے جنوبی لبنان سے انخلا کرنا تھا جبکہ حزب اللہ کو وہاں اپنے عسکری ڈھانچے کو ختم کرنا تھا۔
امریکی دباؤ اور اسرائیلی حملوں میں ممکنہ اضافے کے خدشے کے باعث، لبنانی حکومت نے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے عمل کا آغاز کیا ہے، تاہم حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس منصوبے کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔



Related posts

گزشتہ سال فریضہ حج ادا کرنیوالے 66 ہزار حاجیوں کو 3 ارب 45 کروڑ واپس کرنے کا فیصلہ

طلباء کیلیے خوشخبری لیپ ٹاپ کی تقسیم کا آغاز رواں ماہ ہو گا

بیلا حدید نے رن وے ریٹرن میں جدوجہد کرنے کے پیچھے اصل وجہ ظاہر کی ہے