گھوٹکی(صباح نیوز) غیرت کے نام پر بہیمانہ قتل کیس کا تاریخی فیصلہ ،ایڈیشنل سیشن جج گھوٹکی کی عدالت نے خاتون کو قتل کر نے والے3مجرموں کو سزائے موت سنادی.
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج 1 گھوٹکی کی عدالت نے غیرت کے نام پر صائمہ سیال کے بہیمانہ قتل پر 3 مجرموں کو سزائے موت سنادی . ایڈیشنل سیشنز جج ون گھوٹکی کی عدالت نے کیس نمبر 341/2024 میں فیصلہ سناتے ہوئے مقتولہ صائمہ کے قتل میں ملوث 3 مجرموں نور حسن سیال، بشیر احمد سیال اور امام بخش سیال کو غیرت کے نام پر قتل کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق تینوں مجرموں کو رسول بخش کو زخمی کرنے پر عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی جبکہ اقدامِ قتل کے جرم میں ہر مجرم کو مزید 10 سال قیدِ بامشقت اور 2لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ غیرت کے نام پر قتل ناقابلِ معافی جرم ہے، اور اس میں صلح یا معاوضے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
عدالت نے واضح کیا کہ معاشرے میں اس طرح کے جرائم کی روک تھام کے لئے مثالی سزائیں دینا ضروری ہے عدالت نے پولیس اور انسانی حقوق کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ کیس سے متعلق مزید کارروائی کریں اور یہ بھی حکم دیا کہ جھوٹی گواہی اور جعلسازی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق سزائے موت کی توثیق کے لیے کیس سندھ ہائی کورٹ بھجوا دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ مقدمہ 2022 میں تحصیل خان گڑھ کے گاؤں قائم سیال کے رہائشی تینوں مجرموں کے خلاف پولیس اسٹیشن خانپور مہر میں درج کیا گیا تھا، جنہوں نے مقتولہ صائمہ کو غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔