لاہور(طیبہ بخاری سے ) انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ (آئی پی او آر) نےاپنی تازہ ترین سروے رپورٹ جاری کی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ (آئی پی او آر) نے’’پاکستان کی حالیہ سفارتی و سیکیورٹی پیش رفت پر عوامی خیالات‘‘ کے عنوان پر اپنے تازہ ترین قومی سروے کی رپورٹ جاری کی ہے۔ یہ سروے رپورٹ پاکستانیوں کے ملک کی بدلتی ہوئی سفارتی مصروفیات، دفاعی معاہدوں اور علاقائی سیکیورٹی پوزیشن کے بارے میں ہے۔ یہ سروے 10 سے 20 اکتوبر 2025 تک کیا گیاجس میں 1,632 بالغ افراد سے کمپیوٹر اسسٹڈ ٹیلیفونک انٹرویوز (CATI) کے ذریعے رائے لی گئی۔ سروے کے لیے 425,820 افراد سے رائے لی گئی ۔
سروے کے نتائج کے مطابق 79 فیصد پاکستانی پاک ،سعودی دفاعی معاہدے کی حمایت کرتے ہیں، جن میں 66% نے اس کی شدید حمایت کا اظہار کیا ، یہ قومی یکجہتی اور سفارتی و دفاعی قیادت پر اعتماد کی نادر عکاسی کرتا ہے۔
73 فیصد افراد نے معاہدے کے بعد پاک فوج اور موجودہ حکومت پر اعتماد میں اضافہ رپورٹ کیا۔
80 فیصد افراد کی رائے کے مطابق پاکستان کا عالمی امیج بہتر ہوا ہے ۔ 51 فیصد نے ’’بہت زیادہ‘‘ اور 29 فیصد افراد نے ’’کچھ حد تک‘‘بہتری کی نشاندہی کی جو سفارتی کامیابی کے وسیع تر عوامی تاثر کو ظاہر کرتا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق 51 فیصد افراد وزیراعظم کو’’محافظ الحرمین شریفین ‘‘ جیسا اعزازی خطاب دینے کے حق میں ہیں، جو مذہبی و قومی فخر کی علامت ہے۔
29فیصد افراد اس معاہدے کو مسلم اتحاد کی طرف ایک قدم سمجھتے ہیں، جبکہ 17فیصد نے معاشی اور 17فیصد نے دفاعی فوائد کو کلیدی نتائج قرار دیا۔
پاک ،افغان سرحدی جھڑپوں کے حوالے سے 71 فیصد عوام نے افغان طالبان کو موردِ الزام ٹھہرایا، جبکہ 75 فیصد افراد نے پاکستان کی حکومت کے ردعمل کو مناسب اور متوازن قرار دیتے ہوئے اس کی منظوری دی۔
انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ (آئی پی او آر) کے سروے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دورۂ امریکہ کو 43فیصد افراد کی جانب سے مثبت اور صرف 10فیصد افراد کی جانب سے منفی درجہ بندی ملی، جو عوام کے عمومی طور پر مثبت تاثر کی عکاسی کرتا ہے۔