انڈیا کے دارالحکومت دہلی کی حکومت کے مصنوعی بارش منصوبے نے جمعرات کو ایک اہم سنگِ میل اس وقت عبور کیا، جب براری کے اوپر کامیاب کلاؤڈ سیڈنگ ٹرائل کیا گیا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام فضائی آلودگی کے خلاف دہلی کی مہم میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
آئی آئی ٹی کانپور کے زیرِ انتظام ایک سیسنا طیارے نے دہلی حکومت کے محکمہ ماحولیات کے تعاون سے کانپور سے دہلی تک چار گھنٹے طویل آزمائشی پرواز مکمل کی، جس دوران کھیکرا اور براری کے درمیان بادلوں میں مخصوص فلیئرز فائر کیے گئے۔
اس ٹیسٹ کا مقصد طیارے کی تیاری، فلیئر فائرنگ سسٹم اور مختلف اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو جانچنا تھا۔
ماحولیات کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے آپریشن کی نگرانی کی۔
منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ ’آج کی پرواز کا مقصد طیارے اور آلات کی جانچ کرنا تھا تاکہ یہ یقین ہو سکے کہ تمام نظام درست طور پر کام کر رہے ہیں۔ اب ہم 28 سے 30 اکتوبر کے دوران موزوں بادلوں کے منتظر ہیں۔‘
آئی آئی ٹی کانپور کی تکنیکی رپورٹ کے مطابق، دہلی کی فضاؤں میں دن بھر بادل نہ ہونے کے برابر تھے، جبکہ نمی کی سطح 15 فیصد سے کم رہی، جس کی وجہ سے بارش ممکن نہیں تھی۔
رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ کھیکرا اور براری کے درمیان فلیئرز کامیابی سے فائر کیے گئے اور پرواز نے برداشت، رابطہ اور آپریشن کے تمام اہداف حاصل کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’پوری پرواز تقریباً چار گھنٹے جاری رہی، جس میں سفر اور فلیئر فائرنگ دونوں شامل تھے۔ دہلی کے اوپر آسمان بالکل صاف تھا اور صرف دو چھوٹے بادل دکھائی دیے۔ کم نمی کے باعث بارش نہیں ہوئی، تاہم تمام تکنیکی نظام کامیابی سے کام کرتے رہے۔‘
ہنڈن ایئر بیس اور وینڈی ڈاٹ کام کے موسمیاتی ڈیٹا نے بھی رپورٹ کی تصدیق کی کہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک دہلی کے اوپر بادلوں کی موجودگی تقریباً صفر تھی۔
پرواز کے دوران لیے گئے ایئر کوالٹی انڈیکس کے اعداد و شمار کے مطابق، شالیمار باغ میں آلودگی کی سطح میں معمولی کمی آئی۔ اے کیو آئی 200 سے کم ہو کر 163 پر پہنچ گیا، جبکہ براری میں بھی ہلکی بہتری دیکھی گئی۔
ٹیسٹ کے بعد وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے پلیٹ فارم ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دہلی مصنوعی بارش کے لیے تکنیکی طور پر تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’دہلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بادل برسانے کے ذریعے مصنوعی بارش کی تیاری مکمل ہو چکی ہے۔ ماہرین نے آج براری کے اوپر کامیاب ٹرائل کیا۔ محکمہ موسمیات نے 28، 29 اور 30 اکتوبر کو بادلوں کی موجودگی کی پیش گوئی کی ہے۔ اگر حالات موزوں رہے تو دہلی میں 29 اکتوبر کو پہلی مصنوعی بارش ہوگی۔ یہ اقدام نہ صرف ٹیکنالوجی کے لحاظ سے تاریخی ہے بلکہ آلودگی کے خلاف سائنسی جدوجہد میں ایک اہم قدم ہے۔‘
حکام کے مطابق، اصل کلاوڈ سیڈنگ آپریشن 28 سے 30 اکتوبر کے درمیان کیا جائے گا، جب موسمیاتی ادارہ زیادہ بادلوں کی پیش گوئی کر رہا ہے۔
اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو دہلی 29 اکتوبر کو اپنی تاریخ کی پہلی مصنوعی بارش دیکھے گا، جسے ماہرین سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے آلودگی کے کنٹرول میں ایک سنگِ میل قرار دے رہے ہیں۔