اب روبوٹ بھی سانس لیں گے! آکسفورڈ یونیورسٹی کی انوکھی ایجاد!


یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے انجینئرنگ سائنس ڈیپارٹمنٹ کے محققین نے ایک نئی نوعیت کے ایئر پاورڈ یا ہوا سے چلنے والے سافٹ روبوٹس متعارف کرائے ہیں۔

جرنل نیچر میں شائع تحقیق کے مطابق جو بغیر کسی کمپیوٹر، الیکٹرانکس یا دماغی کنٹرول کے خودکار طور پر حرکت اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

محققین کے مطابق ان سافٹ روبوٹس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر نرم اور لچکدار مواد سے تیار کیے گئے ہیں اور ان میں حرکت پیدا کرنے کے لیے صرف ہوا کے دباؤ کا استعمال کیا گیا ہے۔

کسی بھی برقی نظام یا مائیکرو پروسیسر کے بغیر، یہ روبوٹس اپنے ماحول کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں اور آپس میں ہم آہنگ حرکات سرانجام دیتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق روبوٹ کا ہر جزو بیک وقت عضو، حس اور سوئچ کا کردار ادا کرتا ہے، یعنی یہ خود محسوس کرتا ہے، حرکت کرتا ہے اور ہوا کے بہاؤ کو کنٹرول کرتا ہے۔

یہ نظام قدرتی جانداروں کے عضلاتی ڈھانچے سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس کامیابی سے مستقبل میں ایسے روبوٹس تیار کیے جا سکیں گے۔

جو توانائی کے کم استعمال والے یا خطرناک ماحول، جیسے خلا، گہرے سمندر یا قدرتی آفات کے بعد کی صورتحال میں مؤثر انداز میں کام کر سکیں گے۔

 

Related posts

برطانیہ کے ماہرین نے واپس کو آگ لگانے کے بعد انتباہ جاری کیا ، بڑی بڑی تشویش کو جنم دیتا ہے

سائمن کوول نے ‘امریکن آئیڈل’ کے بارے میں اعتراف میں انا کو ایک طرف رکھ دیا۔

سیلینا گومز اور بینی بلانکو لیکرز گیم میں میٹھی پی ڈی اے کا اشتراک کرتے ہیں