کیا آپ کا اینڈرائیڈ اسمارٹ فون پہلے کی طرح کام نہیں کررہا یا یوں کہہ لیں کہ سست ہوگیا ہے؟
یہ کہنے کی ضرورت نہیں اس وقت کتنی جھنجھلاہٹ ہوتی ہے جب اسمارٹ فون سست روی سے کام کر رہا ہو۔
ایک تخمینے کے مطابق اسمارٹ فون صارفین ڈیوائس کو روزانہ سیکڑوں بار استعمال کرتے ہیں اور جب اس کی رفتار سست ہو تو خون کھولنے لگتا ہے۔
ویسے تو اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں مگر ان میں سے ایک وجہ بہت عام ہوتی ہے جس کا سامنا بیشتر اینڈرائیڈ صارفین کو ہوتا ہے اور وہ ہے فون میں جمع ہونے والی عارضی فائلز کو صاف نہ کرنا۔
اگر آپ ایک فون مہینوں یا برسوں سے استعمال کر رہے ہوں تو اس میں ہزاروں یا لاکھوں عارضی فائلز یا cashe جمع ہو جاتی ہیں۔
اس کے نتیجے میں فون کی اسٹوریج لمٹ کافی حد تک بھر جاتی ہے جس سے فون کی کارکردگی پر نمایاں منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان فائلز کا مقصد ایپ کو زیادہ بہتر طریقے سے چلانے میں مدد فراہم کرنا ہوتا ہے اور مختصر المدت کے لیے یہ بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
تاہم جب کسی ایپ کی cache فائلز بہت زیادہ ہو جائیں تو وہ بہت سست روی سے چلنے لگتی ہے، جبکہ فون کی اسٹوریج بھی متاثر ہوتی ہے۔
اسٹوریج کی حد محدود ہونے سے یوزر انٹرفیس بھی بہت زیادہ سست ہو جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں آپ فون کی مجموعی رفتار میں ماضی کے مقابلے میں نمایاں کمی محسوس کرتے ہیں کیونکہ یہ عارضی فائلز ایپس کو کریش کرسکتی ہیں یا فون کو سست بنا دیتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ان مسائل سے بچنے کے لیے آپ کو اپنے فون اسٹوریج کو مسلسل مانیٹر کرنا چاہیے اور ایپ cache کو کلیئر کرنے سے ڈیوائس کی پرفارمنس بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
اس مقصد کے لیے سیٹنگز میں ایپس کے آپشن میں انفارمیشن پیج پر کلک کریں اور وہاں اسٹوریج اور پھر کلیئر cache کے آپشن کا انتخاب کریں۔
کچھ ایپس کی cache فائلز دیگر سے زیادہ ہوتی ہیں جیسے گوگل کروم یا مائیکرو سافٹ ایج کی ایسی عارضی فائلز کا حجم زیادہ ہوتا ہے جبکہ یوٹیوب اور ٹک ٹاک کی cache فائلز بھی بہت زیادہ ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایپس کی cache فائلز کو ڈیلیٹ کرنے سے لاگ ان اسٹیٹس یا محفوظ چیزوں پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔