لاہور ڈیلی پاکستان آن لائن) لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کی جانب سے ایکس پر فیض احمد فیض کی نظم ’’ھم تو مجبور ِ وفا ھیں —•— فیض احمد فیض‘‘ شیئر کی گئی ہے۔
تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارضِ وطن
جو ترے عارضِ بے رنگ کو گلنار کرے
کتنی آہوں سے کلیجہ ترا ٹھنڈا ہو گا
کتنے آنسو ترے صحراؤں کو گلزار کریں
تیرے ایوانوں میں پرزے ہوے پیماں کتنے
کتنے وعدے جو نہ آسودۂ ِ اقرار ہوے
کتنی آنکھوں کو نظر کھا گئی بدخواہوں کی
خواب کتنےتری شاہراہوں میں سنگسار ہوے
ہم تو مجبورِ وفا ہیں مگر اے جانِ جہاں
اپنے عشّاق سے ایسے بھی کوئی کرتا ہے
تیری محفل کو خدا رکھے ابد تک قائم
ہم تو مہماں ہیں گھڑی بھر کے ، ہمارا کیا ھے
ھم تو مجبور ِ وفا ھیں —•— فیض احمد فیض
تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارضِ وطن
جو ترے عارضِ بے رنگ کو گلنار کرے
کتنی آہوں سے کلیجہ ترا ٹھنڈا ہو گا
کتنے آنسو ترے صحراؤں کو گلزار کریں تیرے ایوانوں میں پرزے ہوے پیماں کتنے
کتنے وعدے جو نہ آسودۂ…— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) October 22, 2025