اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈیجیٹل مالی فراڈکے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لیے حکومت نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ’’آپریشن گرے‘‘کے تحت ملک بھر میں کال سینٹرز کو قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کال سینٹر کے قیام کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا جائے گا۔ کال سینٹر کو لائسنس 3 وفاقی اداروں کی منظوری سے جاری ہوگا۔این سی سی آئی اے، پی ٹی اے اور حساس ادارے کو یہ ذمہ داری دی جائے گی۔ صوبوں میں موجود غیرلائسنس یافتہ اور مشکوک کال سینٹر اب اگلا نشانہ ہوں گے۔این سی سی آئی اے کے ’’آپریشن گرے‘‘ کا دائرہ صوبوں تک پھیلایا جائے گا۔ اس کا مقصد جعلی سکیموں کے ذریعے فراڈ کرنے والوں کا نیٹ ورک توڑنا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ عمل سائبر کرائم رسپانس انفرا اسٹرکچر کو جدید بنانے کی کوششوں کا بھی حصہ ہے، حالیہ کارروائیوں سے ڈیجیٹل جعل سازوں کے طریقہ کار میں خلل پڑ رہا ہے اور اب فیصلہ کن کارروائی ہوگی۔