دوپہر کے وقت مختصر نیند لینا ناصرف سنتِ نبوی ﷺ ہے بلکہ سائنسی لحاظ سے بھی جسم اور دماغ کے لیے بے حد مفید ثابت ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق کھانے کے بعد چند منٹ کے لیے سونا جسمانی توانائی بحال کرتا ہے، یادداشت بہتر بناتا ہے، مزاج خوشگوار کرتا ہے اور ذہنی دباؤ کم کرتا ہے۔
یہاں قیلولے کے چند اہم فوائد پیش کیے جا رہے ہیں جنہیں جان کر آپ بھی اسے اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنا لیں گے۔
یادداشت میں بہتری
تحقیقات کے مطابق نیند یادداشت کو مضبوط کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے، دوپہر کی مختصر نیند دن کے آغاز کی چیزوں کو یاد رکھنے میں اتنی ہی مدد دیتی ہے جتنی رات کی نیند، قیلولہ آپ کو بھلکڑ بننے سے محفوظ رکھتا ہے اور دماغ کو تازگی بخشتا ہے۔
توجہ اور فوکس میں اضافہ
قیلولہ صرف یادداشت نہیں بلکہ دماغ کی ارتکازِ توجہ کی صلاحیت کو بھی بہتر بناتا ہے، ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ دوپہر کو تھوڑی دیر سوتے ہیں، وہ معلومات کو زیادہ بہتر انداز میں یاد رکھتے ہیں۔
کام کی کارکردگی میں بہتری
دن بھر ایک ہی کام دہرانے سے ذہنی تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے، مگر قیلولہ آپ کو تازہ دم کر دیتا ہے، ماہرین کے مطابق دوپہر کی نیند سے تسلسل اور کارکردگی میں واضح بہتری آتی ہے۔
موڈ خوشگوار ہوتا ہے
اگر آپ اداسی یا تھکن محسوس کر رہے ہیں تو چند منٹ کے قیلولے سے موڈ بہتر ہو جاتا ہے، یہ مختصر نیند دماغ میں سکون اور اطمینان پیدا کرتی ہے۔
ذہنی ہوشیاری میں اضافہ
دوپہر کے کھانے کے بعد اکثر لوگ سستی محسوس کرتے ہیں، جو فطری عمل ہے، ایسے میں قیلولہ دماغ کو دوبارہ چوکنا اور فعال کرنے میں مدد دیتا ہے۔
قلیل دورانیے کا قیلولہ زیادہ مؤثر
ماہرین کا کہنا ہے کہ قیلولہ 20 سے 30 منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے، ورنہ ذہنی سستی بڑھ جاتی ہے، مختصر نیند زیادہ فائدہ مند اور توانائی بحال کرنے کے لیے بہترین ہے۔
قیلولہ، کیفین سے بہتر متبادل
اگر آپ تھکاوٹ دور کرنے کے لیے کافی یا چائے پر انحصار کرتے ہیں تو قیلولہ ان سے کہیں زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے، یہ یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت میں کیفین کے مقابلے میں زیادہ مدد دیتا ہے۔
رات جاگنے والوں کے لیے مفید
اگر آپ کو علم ہو کہ رات کی نیند پوری نہیں ہوگی، تو دوپہر کی نیند جسم کو متوازن رکھتی ہے اور رات جاگنے کے اثرات کم کرتی ہے۔
دل کی صحت کے لیے بہترین
تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ جو لوگ دوپہر میں سوتے ہیں ان کا بلڈ پریشر عموماً کم رہتا ہے، جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تخلیقی صلاحیت میں اضافہ
قیلولہ دماغ کو تازگی دیتا ہے جس سے تخلیقی سوچ بیدار ہوتی ہے اور نئے خیالات پیدا ہوتے ہیں۔
بہتر رات کی نیند
یہ دلچسپ بات ہے کہ دوپہر کی نیند لینے والے معمر افراد رات کو بھی زیادہ پرسکون نیند سوتے ہیں، تحقیقات بتاتی ہیں کہ دوپہر ایک سے تین بجے کے درمیان 30 منٹ کی نیند اور شام کی ہلکی چہل قدمی نیند کے معیار کو بہتر بناتی ہے۔
قیلولے کا مثالی وقت
زیادہ تر ماہرین کے مطابق قیلولے کا بہترین وقت دوپہر 2 سے ساڑھے 3 بجے کے درمیان ہے، جب جسم فطری طور پر سستی محسوس کرتا ہے، البتہ اگر رات کی نیند کم ہوئی ہو تو قیلولہ تھوڑا جلدی کرنا بہتر ہے۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔