ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بالی وڈ کے سینئر اور معروف اداکار گوردھن اسرانی 84 سال کی عمر میں چل بسے۔
فرسٹ پوسٹ کے مطابق اداکار کی موت کی تصدیق ان کے پرسنل اسسٹنٹ بابو بھائی نے بھارتی میڈیا کو کی۔ ان کے مطابق ” اسرانی صاحب کو چار روز قبل بھارتیہ آروگیا ندھی ہسپتال، جوہو میں داخل کیا گیا تھا، جہاں وہ پیر کی دوپہر ساڑھے تین بجے کے درمیان چل بسے۔” بابو بھائی کے مطابق اداکار کی آخری رسومات بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خاندان نے اداکار کی خواہش کے مطابق ان کے انتقال کی خبر تدفین کے بعد ہی عام کی، کیونکہ اسرانی نے اپنی اہلیہ منجو سے کہا تھا کہ ان کی موت کو میڈیا کی شہ سرخی نہ بنایا جائے۔ اہل خانہ جلد ایک باضابطہ بیان جاری کرنے کے ساتھ ساتھ دعائیہ تقریب کا اہتمام بھی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
گوردھن اسرانی یکم جنوری 1941 کو جے پور کے ایک متوسط طبقے کے سندھی ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اداکارہ منجو بنسل سے شادی کی، جن سے ان کی ملاقات فلموں آج کی تازہ خبر اور نمک حرام کی شوٹنگ کے دوران ہوئی۔ بعد ازاں یہ جوڑا متعدد فلموں میں ایک ساتھ نظر آیا۔
اسرانی بھارتی فلم انڈسٹری کے اُن ممتاز اداکاروں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے مزاحیہ اداکاری کو نئی جہت دی۔ انہوں نے کئی دہائیوں تک ناظرین کو یادگار کردار دیے اور اپنی منفرد مزاحیہ اداکاری سے دلوں میں جگہ بنائی۔
ان کی سب سے مشہور کرداروں میں 1975 کی شہرۂ آفاق فلم ’شعلے‘ کا پاگل جیلر شامل ہے، جس کا مزاح آج بھی فلمی تاریخ میں زندہ ہے۔ ان کا مشہور ڈائیلاگ ” ہم انگریز کے زمانے کے جیلر ہیں” آج بھی زبان زد عام ہے۔ اسی سال وہ ہریشیش مکھرجی کی کامیڈی کلاسک ’چپکے چپکے‘ میں پراشانت کے کردار میں بھی پسند کیے گئے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ’امر اکبر انتھونی‘ (1977) میں اکبر کے معاون کے طور پر اپنی مزاحیہ موجودگی سے فلم کو مزید جاندار بنایا۔
ابتدائی دور میں آج کی تازہ خبر (1973) اور چھوٹی سی بات (1976) جیسی فلموں میں ان کی شاندار کارکردگی نے انہیں بالی وڈ کی کامیڈی کا لازمی جزو بنا دیا۔
حالیہ برسوں میں اسرانی ’ڈریم گرل 2‘ (2023) اور ’نان اسٹاپ دھمال‘ (2023) میں بھی نظر آئے، جہاں ان کی فنکارانہ توانائی اب بھی برقرار تھی۔ ان کی آنے والی فلموں میں پریہ درشن کی بھوت بنگلہ اور ہیوان شامل ہیں۔
گوردھن اسرانی کی موت سے بھارتی فلم انڈسٹری نے اپنے ایک ایسے فنکار کو کھو دیا ہے جس نے ہنسی، انسانیت اور فن کو ایک ساتھ زندہ رکھا۔