اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )صدرِ پاکستان اور چانسلر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد آصف علی زرداری نے ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر کو 5 سالہ مدت کے لیے ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد (سی یو آئی) تعینات کر دیا ہے۔ ان کی تقرری یونیورسٹی ایکٹ 2018 کی دفعات 8(3) اور 12 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر، تمغۂ امتیاز، پہلے ٹینیور ٹریک سسٹم (TTS) پروفیسر ہیں۔ اپنے دور میں بطور ڈین، فیکلٹی آف سائنس، اور ریکٹر COMSATS یونیورسٹی اسلام آباد (CUI) کے طور پر، انہوں نے ایسی انقلابی اقدامات کی قیادت کی جن سے یونیورسٹی کی تحقیقی صلاحیت، تعلیمی پروگرامز، اور بین الاقوامی شراکت داریوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جس سے ادارے کی قومی و عالمی ساکھ میں خاطر خواہ بہتری آئی۔
مزید برآں نہایت ہی قلیل مدت میں کامسیٹس یونیورسٹی میں موجود معاشی خسارے کو شاندار حکمت عملی کے تحت ختم کر دیا۔ اس وقت پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر بطور کوآرڈینیٹر جنرل ایک بین الاقوامی ادارے ICECSO (سائنسی و تکنیکی تعاون پر وزارتی قائمہ کمیٹی) میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر راحیل قمر نے امریکہ کی یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس سے پی ایچ ڈی بایو کیمسٹری و مالیکیولر بایولوجی مکمل کی۔ وہ بین الاقوامی سطح پر سائنسی تحقیق، تدریس اور یونیورسٹی نظم و نسق کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے وطن واپسی پر ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز میں بطور سینیئر سائنٹسٹ خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں انہوں نے شفاء کالج آف میڈیسن میں تدریسی و تحقیقی فرائض سرانجام دیے، اور پی سی آر لیبارٹری کے بانی ڈائریکٹر بھی رہے۔ 2005 میں وہ کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (CIIT) سے منسلک ہوئے جہاں وہ پروفیسر، ڈین برائے تحقیق، اور مختلف کلیدی انتظامی عہدوں پر فائز رہے۔ ان کی قیادت میں یونیورسٹی نے ریسرچ، اختراع، اور بین الاقوامی اشتراک کے میدان میں قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کیں۔
ڈاکٹر راحیل قمر کی تحقیق کا مرکز مالیکیولر جینیٹکس، انزائمولوجی، اور موروثی امراض ہے۔ وہ پاکستانی آبادی میں جینیاتی بیماریوں کے اسباب پر متعدد تحقیقی منصوبوں کی قیادت کر چکے ہیں، اور ان کے سائنسی مضامین بین الاقوامی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔
کامسیٹس یونیورسٹی کے تعلیمی حلقوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر راحیل قمر کی قیادت میں ادارہ تدریسی و تحقیقی میدان میں نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔