تحریر : خالد کمال ، کینیڈا
نوجوان نسل سے کیوں اب امیدیں ہیں !!!
اسلیے کہ یہ سوال پوچھنا چاہتے ہیں
اور دوسرا یہ کہ ان میں خوش ہونے کا عنصر موجود ہے
کیا ان نوجوانوں کی خوشیوں کو غصے میں ، کرب میں ، اذیت میں ، رنج و الم میں بدلا گیا ۔۔؟
کیسے
صوبائی عصبیت سے
حق خود رائے آزادی کے فقدان سے
سماجی ناانصافی سے
اسٹیٹس کو کے پھیلاؤ سے
یہ نوجوان دنیا کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں میڈیا نے انھیں بہت باخبر کردیا ہے
کون انکے ذہنوں کو شکنجے میں رکھنا چاہتے ہیں
نوجوانوں کے دل و دماغ میں ایک طوفان اٹھتا ہے—غصہ، بے چینی، اور ناانصافی کے خلاف ایک خاموش چیخ۔ وہ پوچھتے ہیں: یہ ظلم کیوں؟
یہ جبر کیوں؟
یہ بے انصافی کیوں؟
پھر جب یہ بے چینی ابل پڑتی ہے، جب یہ غصہ سڑکوں پر نکلتا ہے، تو نتیجے میں واقعات جنم لیتے ہیں۔
اس کے جواب میں کریک ڈاؤن ہوتا ہے۔۔۔
نوجوان، اس قوم کا مستقبل ہیں، وطنِ عزیز کے خواب ہیں، ان کے سوالوں کو بچائیں ۔۔۔
نوٹ: ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں