صدر ٹرمپ نے روسی صدر کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ ’بےمعنی ملاقات‘ نہیں چاہتے (فوٹو: اے پی)
امریکہ نے روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ قتل و غارت کو روکا جائے اور فوری جنگ بندی کی جائے۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ان پابندیوں کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان طےشدہ ملاقات کی منسوخی کے ایک دن بعد کیا گیا ہے۔
جب صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے مجوزہ ملاقات کے حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’میں ایک بےمعنی ملاقات نہیں چاہتا تھا۔‘ تاہم انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ ’آئندہ دو دن میں مزید پیش رفت ہو سکتی ہے اور ہم آپ کو آگاہ کریں گے۔‘
امریکی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ روس کی دو سب سے بڑی تیل کمپنیاں روسنیفٹ اور لکوئل کو ہدف بنایا گیا ہے تاکہ ماسکو کو یوکرین جنگ کے لیے حاصل مالی معاونت سے محروم رکھا جا سکے۔
یہ اقدام وائٹ ہاؤس کی پالیسی میں ایک نمایاں تبدیلی کی جانب اشارہ کرتا ہے جو کبھی روس پر دباؤ ڈالنے اور یوکرین میں امن قائم کرنے کے لیے مفاہمتی رویہ اپناتا رہا ہے۔
گذشتہ ہفتے ہی صدر ٹرمپ نے روس کو نشانہ بنانے والے نئے اقدامات موخر کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اُمید تھی کہ ولادیمیر پوتن یوکرین میں جنگ ختم کرنے پر آمادہ ہو جائیں گے (فوٹو: روئٹرز)
امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ ’اب قتل و غارت بند کرنے اور فوری جنگ بندی کا وقت ہے۔‘ سکاٹ بیسنٹ کے اس بیان کے بعد تیل کی قیمتوں میں دو ڈالر فی بیرل سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گذشتہ کئی مہینوں سے صدر ٹرمپ امریکی قانون سازوں کے دباؤ کے باوجود توانائی کے شعبے پر پابندیاں عائد کرنے سے گریز کر رہے تھے کیونکہ انہیں اُمید تھی کہ ولادیمیر پوتن جنگ ختم کرنے پر آمادہ ہو جائیں گے۔
مگر جب اس کے کوئی آثار نظر نہ آئے تو انہوں نے کہا کہ ’اب وقت آگیا ہے۔‘
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ ’وہ اب بھی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقات کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’یوکرینیوں کو ان میزائلوں کے استعمال کی تربیت حاصل کرنے میں کم از کم چھ ماہ کا وقت لگے گا۔‘
آئندہ ہفتے جنوبی کوریا میں چینی صدر سے ملاقات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ شی جن پنگ اپنی اثر و رسوخ سے ولادیمیر پوتن کو جنگ روکنے پر آمادہ کریں۔
امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ کے اس بیان کے بعد تیل کی قیمتوں میں دو ڈالر فی بیرل سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
یورپی یونین کے ممالک نے بدھ کو یوکرین میں جنگ کے باعث یوکرین کے خلاف پابندیوں کے 19 ویں پیکیج کی منظوری دی جس میں روسی مائع قدرتی گیس کی درآمد پر پابندی بھی شامل ہے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق امریکہ نے یوکرین کو مغربی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کیے گئے کچھ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال پر عائد پابندی ہٹا دی ہے۔
اس اقدام کے بعد یوکرین کو روس کے اندر اہداف پر حملے بڑھانے کی اجازت مل جائے گی۔ تاہم، صدر ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اس رپورٹ کی تردید کر دی۔
چورلکی نیوز ایک جدید اردو نیوز نیٹ ورک ہے جو درست معلومات، تیز رفتار اپ ڈیٹس اور بااعتماد رپورٹنگ کے ذریعے آپ کو جوڑتا ہے دنیا بھر کی خبروں سے۔ سیاست ہو یا کھیل، کاروبار ہو یا تفریح — ہم پیش کرتے ہیں وہ خبریں جو اہم بھی ہیں اور حقیقی بھی۔ ہمارا عزم ہے: سچ، رفتار اور اعتماد۔