صدر ٹرمپ کی جنوبی کوریا آمد سے قبل شمالی کوریا نے جدید ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ ہائپر سونک میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے جدید ترین ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے جس کا مقصد دشمنوں کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط کرنا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی کوریا نے کئی ماہ بعد اس نوعیت کا تجربہ کیا ہے جس کا اعلان بدھ کو جنوبی کوریا کی فوج نے کی۔
یہ تجربہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب آئندہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر ممالک کے سربراہ ایک اہم اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی کوریا تشریف لا رہے ہیں۔
سرکاری نیوز ایجنسی ’کے سی این اے‘ کے مطابق شمالی کوریا کے ایک اعلٰی عسکری عہدیدار پاک جونگ چن نے کہا ہے کہ ’ہتھیاروں کا جدید نظام اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ڈی پی آر کے (عوامی جمہوریہ کوریا) اپنی دفاعی تکنیکی صلاحیتوں کو مسلسل اپ گریڈ کر رہا ہے۔‘
نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس تجربے کا مقصد ’ممکنہ دشمنوں کے خلاف سٹریٹجک ڈیٹرنس (دفاع) کو مزید پائیدار اور مؤثر‘ بنانا ہے۔
تاہم شمالی کویا کے سربراہ کم جونگ اُن کے حوالے سے خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ جدید ہتھیاروں کی لانچ کی تقریب میں موجود نہیں تھے۔
سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دو ’ہائپر سونک پروجیکٹائلز‘ دورالحکومت پیانگ یانگ کے جنوب سے لانچ کیے گئے ہیں جنہوں نے ملک کے شمال مشرق میں ہدف کو نشانہ بنایا۔
سرکاری میڈیا کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں ایک میزائل کو فضا میں اڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے پھٹنے پر آسمان میں کالے بادلوں کا دھواں دیکھا جا سکتا ہے۔
شمالی کوریا کے مطابق دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے جدید ہتھیاروں کا تجربہ کیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
ہائپرسونک میزائل آواز کی رفتار کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ رفتار سے سفر کرتے ہیں اور پرواز کے دوران انہیں ٹریک کرنا یا ان کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا مشکل ہوتا ہے۔
رواں سال ہائپر سونک میزائل روس کی طرف سے یوکرین کے شہروں کو نقصان پہنچانے کے لیے تعینات کیے گئے تھے جبکہ ایران نے بھی اسرائیل کے خلاف ان کا استعمال کیا تھا۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے نئے میزائل کی رینج اور رفتار کے حوالے سے تفصیلات نہیں جاری کیں۔
سیئول یونیورسٹی آف نارتھ کورین سٹڈیز کے سابق صدر یانگ مو جن نے اے ایف پی کو بتایا کہ لانچ کی تقریب میں صدر کم جون کی عدم موجودگی اس بات کی نشاندہی کر سکتی ہے کہ پیانگ یانگ میزائل کی اہمیت کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چاہتا۔
انہوں نے سربراہی اجلاس سے قبل میزائل کی لانچنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کی رینج کو دیکھتے ہوئے، ہائپرسونک میزائل کا ہدف واضح طور پر جنوب کی طرف ہے۔‘
چورلکی نیوز ایک جدید اردو نیوز نیٹ ورک ہے جو درست معلومات، تیز رفتار اپ ڈیٹس اور بااعتماد رپورٹنگ کے ذریعے آپ کو جوڑتا ہے دنیا بھر کی خبروں سے۔ سیاست ہو یا کھیل، کاروبار ہو یا تفریح — ہم پیش کرتے ہیں وہ خبریں جو اہم بھی ہیں اور حقیقی بھی۔ ہمارا عزم ہے: سچ، رفتار اور اعتماد۔