وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لوگوں کو مریض بننے سے بچانا ہے، یہ کام لوکل گورنمنٹس کا ہے، یہاں ہیلتھ کیئر نہیں، سِک کیئر سسٹم ہے۔
کراچی میں نجی اسپتال میں ’پنک ڈے سیلیبریشن‘ کی تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایک ڈاکٹر 35 سے 40 مریض دیکھ سکتا ہے وہ 250 کیسے دیکھ سکتا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہیلتھ کیئر نظام کی شروعات بچے کی پیدائش سے ہوتی ہے، ہر سال پاکستان میں نیوزی لینڈ سے بڑی آبادی کا اضافہ کر رہے ہیں، ہم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 5واں بڑا ملک بننے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت سے کراچی تک سیوریج کا پانی استعمال ہو رہا ہے، سیوریج کو ٹریٹ کرنے کا نظام نہیں، پانی کی ٹریٹمنٹ نہ ہونے پر کسی کو اعتراض نہیں، پورا نظام ہی ٹھیک نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ماہرین کہتے ہیں 10 سال بعد لوگ کینسر سے مریں گے نہیں، ویکسین لگائیں گے، پاکستان میں پھر بھی لوگ کینسر سے مر رہے ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ویکسین لگانے جائیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ سازش ہے، ویکسین 150 ممالک میں پہلے استعمال ہوچکی ہے۔
