5
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 966 غبارے لیتھوانیا میں داخل ہوئے تھے جبکہ رواں برس اب تک 500 سے زائد غبارے سرحد عبور کر چکے ہیں۔ لیتھوانیا کے بارڈر گارڈز کو گزشتہ برس سے ان غباروں کو مار گرانے کا اختیار حاصل ہے۔سرحدی پولیس کے مطابق پڑوسی ملک پولینڈ میں رواں برس 100 سے زائد ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
Table of Contents
لیتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیئس کے ایئرپورٹ کو اچانک اس وقت عارضی طور پر بند کر دیا گیا جب درجنوں غبارے بیلاروس سے سمگل شدہ سگریٹ لے کر یورپی یونین میں داخل ہوئے۔
برطانوی جریدے دی گارڈئین کے مطابق ویلنئس ایئرپورٹ کو منگل کی شب 11 بجے سے بدھ کی صبح ساڑھے چھ بجے تک بند رکھا گیا۔
یہ غبارے سمگلروں کی جانب سے بیلاروس سے یورپی یونین میں سگریٹ پہنچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جہاں تمباکو کی مصنوعات مہنگی ہوتی ہیں۔
لیتھوانیا کے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سینٹر کے سربراہ ولمانتاس وٹکاؤسکاس نے اس واقعے کو ’سال کا سب سے شدید غبارہ حملہ‘ قرار دیا۔
ان کے مطابق پروازوں کو معطل کرنے کا فیصلہ ’سول ایوی ایشن کی حفاظت کو یقینی بنانے‘ کے لیے کیا گیا۔
اس واقعے کے بعد اسی رات لیتھوانیا اور بیلاروس کے درمیان دو زمینی سرحدی راستوں پر بھی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔ بعدازاں بدھ کو یہ راستے دوبارہ کھول دیے گئے۔
لیتھوانیا کی وزیرِاعظم انگا روگینیئنے نے بیلاروس کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تعاون کرے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ معمول کی بات نہیں کہ اتنے زیادہ غبارے ہماری سرحد عبور کر رہے ہیں اور ہمیں انہیں روکنا پڑتا ہے تاکہ وہ ہمارے سٹریٹجک مقامات تک نہ پہنچیں۔‘
اس سے قبل پانچ اکتوبر کو بھی 25 غباروں نے لیتھوانیا کی فضائی حدود میں داخل ہو کر ویلنیئس ایئرپورٹ کی سرگرمیوں میں خلل ڈالا تھا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 966 غبارے لیتھوانیا میں داخل ہوئے تھے جبکہ رواں برس اب تک 500 سے زائد غبارے سرحد عبور کر چکے ہیں۔ لیتھوانیا کے بارڈر گارڈز کو گزشتہ برس سے ان غباروں کو مار گرانے کا اختیار حاصل ہے۔سرحدی پولیس کے مطابق پڑوسی ملک پولینڈ میں رواں برس 100 سے زائد ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
لیتھوینیا یورپی یونین اور نیٹو کا رکن ہے۔ اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی ایک حساس معاملہ ہے۔
جولائی میں متعدد مشتبہ روسی ڈرونز بیلاروس سے اس کے علاقے میں داخل ہوئے تھے جن میں سے ایک دھماکہ خیز مواد لے کر آیا تھا۔